خلاصۂ کلام
اللہ تعالی نے جتنی نعمتیں ہمیں عطا فرمائی ہے، ان میں سب بڑی نعمت ایمان ہے، اس لیے اس کی حفاظت اور قدر دانی فرض و ضروری ہے،یہی وجہ ہے کہ ہمیں ایمان کے تقاضوں پر عمل کرنا، شریعت کے احکام کو اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی میں نافذ کرنا، اسی طرح ان تمام باتوں اور اعمال سے بچنے کی کوشش کرنا ناگزیر ہے، جن کی وجہ سے ایمان کمزور ہوتا ہے یا رخصت ہو جاتا ہے۔
یہ عجب بات ہے کہ پہلے غیر مسلم چاہتے تھے کہ ہم مسلمان ہوجائیں، مسلمان جیسے دکھنے لگ جائیں،ان کا طریقہ سلیقہ اختیار کریں، لیکن اب بعض نادان مسلمان چاہتے ہیں کہ ہم غیر مسلم ہوجائیں اور بعض ناہنجار تو غیروں سے بغض و نفرت رکھتے ہیں، مگر ان کی تہذیب و تمدن اور کلچر سے محبت کرتے ہیں، یہ ایک عمومی تباہ کن مرض ہے ، جو اس دور میں بکثرت پائی جا رہی ہے۔
یورپ کی غلامی پہ رضامند ہوا تو
مجھ کو تو گلہ تجھ سے ہے یورپ سے نہیں
آج ضرورت ہے کہ ہم اپنے دور کی سازشوں کو سمجھیں اور ایمانی حرارت و چوکسی کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں ، ان کا قلع قمع کرنے اور انہیں نیست و نابود کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں، اس لیے کہ یہ ایک نہایت سنگین مسئلہ ہے ، جوہمارے دین و ایمان سے جڑا ہوا ہے، لہذا ان تمام چیزوں سے نمٹنے اور اس کی بیخ کنی کے لیے سب سے پہلے ہمیں اس کی جڑ تک پہنچنے کی حاجت ہے ۔
مرض کی جب تک تشخیص نہیں کی جائے گی، دوا کن وجوہات کی بنا پرآپ تجویز فرمائیں گے؟ مثلاً: فکری ارتدا کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ باطل نے آپ کے اندر دین مبین کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کردیا ، جب آپ کو تتبع و جستجو سے پتہ چلا کے ہم دین کےبارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں، دین سے بدظنی روز افزوں بڑھتی جا رہی ہے، لہذا اب اگر آپ اس کا علاج تلاش کریں گے ، تو بسہولت آپ کو اس بیماری کا علاج مل جائے گا اور آپ جلد ہی اس سے چھٹکارہ بھی پا لیں گے۔
بعینہ یہی حال ہے دیگر وجوہات واسباب کا کہ جب آپ اس کا پتہ لگا لیں گے ، تو بیماری سے شفایابی بھی دلا دیں گے اور شیطانی روگ سے بھی بچالیں گے۔( ان شا اللہ )
انہیں تمام احوال و کوائف کو مدنظر رکھتے ہوئےاحقر نے مختصر مقالہ تحریر کرنے کی حقیر سی کاوش و سعی کی ہے، جو بالکلیہ تو اس عنوان سے بے نیاز اور آسودہ نہیں کرے گا، مگر ہاں! مذکورہ عنوان کے تئیں ذوق و شوق، تلاش و بسیار کی تشنگی کوبڑھا دے گا ، جو وقت کی اہم ضرورت اور مقتضائے حال کے موافق ہے۔(اللہ تعالی اسے قبول فرمائے )
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اچھا اقدام ہے۔